ہوا سنکے خاروں کی بڑی تکلیف ہوتی ہے
ہوا سنکے تو خاروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
مرے غم کی بہاروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
نہ چھیڑ اے ہم نشیں اب زیست کے مایوس نغموں کو
کہ اب بربط کے تاروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
مجھے اے کثرت آلام بس اتنی شکایت ہے
کہ میرے غم گساروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
کہو موجوں سے لہرا کر نہ یوں پلٹیں سمندر سے
کہ با غیرت کناروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
گلے ملتے ہیں جب آپس میں دو بچھڑے ہوئے ساتھی
عدمؔ ہم بے سہاروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.