اس نے کوئی تو دم پڑھا ہوا ہے
جس نے دیکھا وہ مبتلا ہوا ہے
اب ترے راستے سے بچ نکلوں
اک یہی راستہ بچا ہوا ہے
آؤ تقریب رو نمائی کریں
پاؤں میں ایک آبلہ ہوا ہے
پھر وہی بحث چھیڑ دیتے ہو
اتنی مشکل سے رابطہ ہوا ہے
رات کی واردات مت پوچھو
واقعی ایک واقعہ ہوا ہے
لگ رہا ہے یہ نرم لہجے سے
پھر تجھے کوئی مسئلہ ہوا ہے
میں کہاں اور وہ فصیل کہاں
فاصلے کا ہی فیصلہ ہوا ہے
اتنا مصروف ہو گیا ہوں کہ بس
میرؔ بھی اک طرف پڑا ہوا ہے
آج کچھ بھی نہیں ہوا جوادؔ
ہاں مگر ایک سانحہ ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.