ان کو روز اک تازہ حیلہ ایک خنجر چاہئے
ان کو روز اک تازہ حیلہ ایک خنجر چاہئے
ہم کو روز اک جاں نئی اور اک نیا سر چاہئے
التفات و سرگرانی پر خوشی کیا رنج کیا
کچھ بہانہ اس سے بڑھ کر دیدۂ تر چاہئے
کیا دکھائیں خشک لب دو بوند کے ساقی ہیں سب
پیاس صحرائے ازل اس کو سمندر چاہئے
سچ کی اک ننھی سی کونپل کو کچلنے کے لیے
جھوٹ اور دشنام کے لشکر کے لشکر چاہئے
صبر کا دامان دولت ہے امیروں کا امیر
جبر کی دریوزگی کو سینکڑوں در چاہئے
بت بنانے پوجنے پھر توڑنے کے واسطے
خود پرستی کو نیا ہر روز پتھر چاہئے
ہم نے جس دنیا کو ٹھکرایا تھا ان کے واسطے
مل گئے وہ تو اسی دنیا کا چکر چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.