ان کو جگر کی جستجو ان کی نظر کو کیا کروں
ان کو جگر کی جستجو ان کی نظر کو کیا کروں
مجھ کو نظر کی آرزو اپنے جگر کو کیا کروں
رات ہی رات میں تمام طے ہوئے عمر کے مقام
ہو گئی زندگی کی شام اب میں سحر کو کیا کروں
وحشت دل فزوں تو ہے حال مرا زبوں تو ہے
عشق نہیں جنوں تو ہے اس کے اثر کو کیا کروں
فرش سے مطمئن نہیں پست ہے نا پسند ہے
عرش بہت بلند ہے ذوق نظر کو کیا کروں
ہائے کوئی دوا کرو ہائے کوئی دعا کرو
ہائے جگر میں درد ہے ہائے جگر کو کیا کروں
اہل نظر کوئی نہیں اس لیے خود پسند ہوں
آپ ہی دیکھتا ہوں میں اپنے ہنر کو کیا کروں
ترک تعلقات پر گر گئی برق التفات
راہ گزر میں مل گئے راہ گزر کو کیا کروں
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 410)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.