ان کی بے رخی میں بھی التفات شامل ہے
ان کی بے رخی میں بھی التفات شامل ہے
آج کل مری حالت دیکھنے کے قابل ہے
قتل ہو تو میرا سا موت ہو تو میری سی
میرے سوگواروں میں آج میرا قاتل ہے
ہر قدم پہ ناکامی ہر قدم پہ محرومی
غالباً کوئی دشمن دوستوں میں شامل ہے
مضطرب ہیں موجیں کیوں اٹھ رہے ہیں طوفاں کیوں
کیا کسی سفینے کو آرزوئے ساحل ہے
صرف راہزن ہی سے کیوں امیرؔ شکوہ ہو
منزلوں کی راہوں میں راہبر بھی حائل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.