عمر کی اولیں اذانوں میں
عمر کی اولیں اذانوں میں
چین تھا دل کے کار خانوں میں
لہلہاتے تھے کھیت سینے کے
بانسری بج رہی تھی کانوں میں
بانسری جس کی تان ملتی تھی
خواب کے بے نمو جہانوں میں
خواب جن کے نشان ملنا تھے
آنے والے کئی زمانوں میں
مسکراہٹ چراغ ایسی تھی
روشنی کھل اٹھی مکانوں میں
روشنی جس کا دل دھڑکتا تھا
دور صحرا کے ساربانوں میں
وہ کسی باغ جیسی حیرانی
اب اگر ہے تو داستانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.