Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکھانے بال ہی کوٹھے پہ آ گئے ہوتے

محمد علوی

سکھانے بال ہی کوٹھے پہ آ گئے ہوتے

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    سکھانے بال ہی کوٹھے پہ آ گئے ہوتے

    اسی بہانے ذرا منہ دکھا گئے ہوتے

    تمہیں بھی وقت کی رفتار کا پتہ چلتا

    نکل کے گھر سے گلی تک تو آ گئے ہوتے

    گلا بھگو کے کہیں اور صدا لگا لیتا

    ذرا فقیر کو پانی پلا گئے ہوتے

    ارے یہ ٹھیک ہوا ہونٹ سی لیے ہم نے

    وگرنہ لوگ تجھے کب کا پا گئے ہوتے

    بھلا ہو چاند کا آتے ہی نور پہنچایا

    ستارے ہوتے تو آنکھیں چرا گئے ہوتے

    جوان جسموں کو ٹھنڈا نہ کر سکے لیکن

    ہوا کے جھونکے دیا تو بجھا گئے ہوتے

    مأخذ :
    • کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 32)
    • Author :محمد علوی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے