Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شب غم سنور گئی ہے

ضیا جالندھری

تمہاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شب غم سنور گئی ہے

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    تمہاری چاہت کی چاندنی سے ہر اک شب غم سنور گئی ہے

    سنہری پوروں سے خواب ریزے سمیٹتی ہر سحر گئی ہے

    مہکتے جھونکے کے حرف تسکیں میں جانی پہچانی لرزشیں تھیں

    تمہاری سانسوں کی آنچ کتنی قریب آ کر گزر گئی ہے

    اب اس کا چارہ ہی کیا کہ اپنی طلب ہی لا انتہا تھی ورنہ

    وہ آنکھ جب بھی اٹھی ہے دامان درد پھولوں سے بھر گئی ہے

    نہ تھا نہ ہوگا کبھی میسر سکون جو تیرے قرب میں ہے

    یہ وقت کی جھیل جس میں ہر لہر جیسے تھک کر ٹھہر گئی ہے

    یہ برف زار خیال جس میں نہ صوت گل ہے نہ عکس نغمہ

    تری توجہ سے آتش شوق اسی کو گل زار کر گئی ہے

    یہ کون دیوانے ریگ صحرا کو موجۂ خوں سے سینچتے ہیں

    کوئی کہو اس جنوں کی اس نو بہار تک بھی خبر گئی ہے

    ضیاؔ دلوں میں غبار کیا کیا تھے روئے جی بھر کے جب ملے وہ

    وہ ابر برسا ہے اب کے ساون کہ پتی پتی نکھر گئی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ضیا جالندھری

    ضیا جالندھری

    مأخذ :
    • کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 207)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے