تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا
تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا
ترک وفا کے بعد بھی میرا سلام لے لیا
رند خراب نوش کی بے ادبی تو دیکھیے
نیت مے کشی نہ کی ہاتھ میں جام لے لیا
ہائے وہ پیکر ہوس ہائے وہ خوگر قفس
بیچ کے جس نے آشیاں حلقۂ دام لے لیا
بادہ کشان عشق کو کچھ تو ملا پئے سکوں
حسن سحر نہ لے سکے جلوۂ شام لے لیا
نامۂ شوق پڑھ کے وہ کھو گئے یک بیک شکیلؔ
منہ سے تو کچھ نہ کہہ سکے دل سے پیام لے لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.