تم نہیں پاس کوئی پاس نہیں
تم نہیں پاس کوئی پاس نہیں
اب مجھے زندگی کی آس نہیں
کشمکش میں نہ روح پڑ جائے
یوں تو مرنے کا کچھ ہراس نہیں
لالہ و گل بجھا سکیں جس کو
عشق کی پیاس ایسی پیاس نہیں
عمر سی عمر ہو گئی برباد
دل ناداں عبث اداس نہیں
سانس لینے میں درد ہوتا ہے
اب ہوا زندگی کی راس نہیں
راہ میں اپنی خاک ہونے دے
اور کچھ میری التماس نہیں
کیا بتاؤں مآل شوق جگرؔ
آہ قائم مرے حواس نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.