تم چپ رہے پیام محبت یہی تو ہے
تم چپ رہے پیام محبت یہی تو ہے
آنکھیں جھکیں نظر کی قیامت یہی تو ہے
محفل میں لوگ چونک پڑے میرے نام پر
تم مسکرا دئے مری قیمت یہی تو ہے
تم پوچھتے ہو تم نے شکایت بھی کی کبھی
سچ پوچھئے تو مجھ کو شکایت یہی تو ہے
وعدے تھے بے شمار مگر اے مزاج یار
ہم یاد کیا دلائیں نزاکت یہی تو ہے
میرے طلب کی حد ہے نہ تیرے عطا کی حد
مجھ کو ترے کرم کی ندامت یہی تو ہے
- کتاب : Junoon (Pg. 96)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.