تجھ سے وعدہ عزیز تر رکھا
تجھ سے وعدہ عزیز تر رکھا
وحشتوں کو بھی اپنے گھر رکھا
اپنی بے چہرگی چھپانے کو
آئنے کو ادھر ادھر رکھا
اک ترا غم ہی اپنی دولت تھی
دل میں پوشیدہ بے خطر رکھا
آرزو نے کمال پہچانا
اور تعلق کو طاق پر رکھا
اس قدر تھا اداس موسم گل
ہم نے آب رواں پہ سر رکھا
اپنی وارفتگی چھپانے کو
شوق نے ہم کو در بہ در رکھا
کلمۂ شکر کہ محبت نے
ہم کو تمہید خواب پر رکھا
ان کو سمجھانے اپنا حرف سخن
آنسوؤں کو پیام پر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.