تجھ پہ جاں دینے کو تیار کوئی تو ہوگا
تجھ پہ جاں دینے کو تیار کوئی تو ہوگا
زندگی تیرا طلب گار کوئی تو ہوگا
تختۂ دار پہ چاہے جسے لٹکا دیجے
اتنے لوگوں میں گنہ گار کوئی تو ہوگا
کوئی دیوانہ تو للکارے گا آتی رت کو
واقعہ پھر سر بازار کوئی تو ہوگا
کوئی تو رات کو دیکھے گا جواں ہوتے ہوئے
اس بھرے شہر میں بے دار کوئی تو ہوگا
دل کے اندر بھی تو موجود ہے دنیا کا ضمیر
آپ سے بر سر پیکار کوئی تو ہوگا
شام کو روز نہاتا ہے لہو میں سورج
نہیں کھلتا مگر اسرار کوئی تو ہوگا
میں یہی سوچ کے جنگل سے نکل آیا تھا
شہر میں سایۂ دیوار کوئی تو ہوگا
خشک مٹی سے بھی خوشبو تری آتی ہوگی
مٹ چکا گھر مگر آثار کوئی تو ہوگا
کیوں کھنچے جاتے ہیں روز اس کی طرف ہم شہزادؔ
اس کی جانب سے بھی اصرار کوئی تو ہوگا
- کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 865)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.