Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ

شاعر لکھنوی

ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ

شاعر لکھنوی

MORE BYشاعر لکھنوی

    ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ

    چراغ لے کے نہ جانے کدھر گئے ہیں لوگ

    سفر کے شوق میں اتنے عذاب جھیلے ہیں

    کہ اب تو قصد سفر ہی سے ڈر گئے ہیں لوگ

    دھواں دھواں نظر آتی ہیں شہر کی گلیاں

    سنا ہے آج سر شام گھر گئے ہیں لوگ

    جہاں سے نکلے ہیں رستے مسافروں کے لئے

    مکان ایسے بھی تعمیر کر گئے ہیں لوگ

    کبھی کبھی تو جدائی کی لذتیں دے کر

    رفاقتوں میں نیا رنگ بھر گئے ہیں لوگ

    ملال ترک تعلق نہ جانے کیا ہوتا

    خیال ترک تعلق سے مر گئے ہیں لوگ

    غرور تند ہواؤں کا یوں بھی توڑا ہے

    چراغ ہاتھ پہ رکھ کر گزر گئے ہیں لوگ

    کوئی جواب نہیں فکر کی بلندی کا

    زمیں پہ رہ کے بھی افلاک پر گئے ہیں لوگ

    قریب تھے تو فقط واسطہ تھا آنکھوں سے

    جدا ہوئے ہیں تو دل میں اتر گئے ہیں لوگ

    وہ گیسوؤں کی گھٹا ہو کہ دار کا سایہ

    جہاں بھی چھاؤں ملی ہے ٹھہر گئے ہیں لوگ

    یہ اور بات کہ گھر بجھ گئے ہیں اے شاعرؔ

    مگر وطن میں چراغاں تو کر گئے ہیں لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : URDU-1983 (Pg. 136)
    • Author : NAND KISHORE VIKRAM
    • مطبع : Publishers & Advertisers J-6,Krishan Nagar ,Delhi-110051 (1983)
    • اشاعت : 1983

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے