تری باتوں میں چکنائی بہت ہے
کہ کم ہے دودھ بالائی بہت ہے
پولس کیوں آپ منگوانے لگے ہیں
مجھے تو آپ کا بھائی بہت ہے
محبت کیوں محلے بھر سے کر لیں
ہمیں تو ایک ہمسائی بہت ہے
وہ محبوبہ سے بیوی بن نہ جائے
مری ماں کو پسند آئی بہت ہے
نشہ ٹوٹا نہیں ہے مار کھا کر
کہ ہم نے پی ہے کم کھائی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.