ترے ناز و ادا کو تیرے دیوانے سمجھتے ہیں
ترے ناز و ادا کو تیرے دیوانے سمجھتے ہیں
حقیقت شمع کی کیا ہے یہ پروانے سمجھتے ہیں
مکمل وارداتیں ہیں مرے گزرے زمانے کی
حقائق سے جو ناواقف ہیں افسانے سمجھتے ہیں
جنوں کے کیف و کم سے آگہی تجھ کو نہیں ناصح
گزرتی ہے جو دیوانوں پہ دیوانے سمجھتے ہیں
تری مخمور آنکھوں کو کوئی کچھ بھی کہے لیکن
ہم ان کو ساقیٔ دوراں کے پیمانے سمجھتے ہیں
نہ راس آئیں گی مجھ کو اے جہاں آبادیاں تیری
مرے دل کی لگی کو تیرے ویرانے سمجھتے ہیں
نہ کچھ اہل جنوں سمجھے نہ کچھ اہل خرد سمجھے
رموز زندگی کچھ پھر بھی مستانے سمجھتے ہیں
ذکیؔ اپنوں نے تو ہم کو ہمیشہ ہی ستایا ہے
حقیقت کچھ ہماری پھر بھی بے گانے سمجھتے ہیں
- Saaz-e-dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.