Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑی سی شہرت بھی ملی ہے تھوڑی سی بدنامی بھی

قیصر شمیم

تھوڑی سی شہرت بھی ملی ہے تھوڑی سی بدنامی بھی

قیصر شمیم

MORE BYقیصر شمیم

    تھوڑی سی شہرت بھی ملی ہے تھوڑی سی بدنامی بھی

    میری سیرت میں اے قیصرؔ خوبی بھی ہے خامی بھی

    کتنے عاشق سنبھل گئے ہیں میرا فسانہ سن سن کر

    میرے حق میں جیسی بھی ہو کام کی ہے ناکامی بھی

    محفل محفل ذکر ہمارا سوچ سمجھ کے کر واعظ

    اپنے مخالف بھی ہیں کتنے اور ہیں کتنے حامی بھی

    ایسا تو ممکن ہی نہیں ہے چاند میں کوئی داغ نہ ہو

    جس میں ہوگی کچھ بھی خوبی اس میں ہوگی خامی بھی

    میرا مذہب عشق کا مذہب جس میں کوئی تفریق نہیں

    میرے حلقے میں آتے ہیں تلسیؔ بھی اور جامیؔ بھی

    یوں تو سکوں کے لمحے قیصرؔ ہوتے ہیں انمول بہت

    لیکن اپنے کام آتی ہے دل کی بے آرامی بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Tridhara (Pg. 15)
    • Author : Dr. Hari Kunwar Rai 'Kunwar'
    • مطبع : Dishantar Parkashan (1996)
    • اشاعت : 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے