تیری خاطر یہ فسوں ہم نے جگا رکھا ہے
تیری خاطر یہ فسوں ہم نے جگا رکھا ہے
ورنہ آرائش افکار میں کیا رکھا ہے
ہے ترا عکس ہی آئینۂ دل کی زینت
ایک تصویر سے البم کو سجا رکھا ہے
برگ صد چاک کا پردہ ہے شگفتہ گل سے
قہقہوں سے کئی زخموں کو چھپا رکھا ہے
اب نہ بھٹکیں گے مسافر نئی نسلوں کے کبھی
ہم نے راہوں میں لہو اپنا جلا رکھا ہے
ہم سے انساں کی خجالت نہیں دیکھی جاتی
کم سوادوں کا بھرم ہم نے روا رکھا ہے
کس قیامت کا ہے دیدار ترا وعدہ شکن
دل بے تاب نے اک حشر اٹھا رکھا ہے
کوئی مشکل نہیں پہچان ہماری فارغؔ
اپنی خوشبو کا سفر ہم نے جدا رکھا ہے
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 149)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.