تیرے لیے سب چھوڑ کے تیرا نہ رہا میں
تیرے لیے سب چھوڑ کے تیرا نہ رہا میں
دنیا بھی گئی عشق میں تجھ سے بھی گیا میں
اک سوچ میں گم ہوں تری دیوار سے لگ کر
منزل پہ پہنچ کر بھی ٹھکانے نہ لگا میں
ورنہ کوئی کب گالیاں دیتا ہے کسی کو
یہ اس کا کرم ہے کہ تجھے یاد رہا میں
میں تیز ہوا میں بھی بگولے کی طرح تھا
آیا تھا مجھے طیش مگر جھوم اٹھا میں
اس درجہ مجھے کھوکھلا کر رکھا تھا غم نے
لگتا تھا گیا اب کے گیا اب کے گیا میں
یہ دیکھ مرا ہاتھ مرے خون سے تر ہے
خوش ہو کہ ترا مد مقابل نہ رہا میں
اک دھوکے میں دنیا نے مری رائے طلب کی
کہتے تھے کہ پتھر ہوں مگر بول پڑا میں
اب طیش میں آتے ہی پکڑ لیتا ہوں پاؤں
اس عشق سے پہلے کبھی ایسا تو نہ تھا میں
- کتاب : Ishq Abaad (kulliyat) (Pg. 383)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.