پھول سونگھے جانے کیا یاد آ گیا
پھول سونگھے جانے کیا یاد آ گیا
دل عجب انداز سے لہرا گیا
اس سے پوچھے کوئی چاہت کے مزے
جس نے چاہا اور جو چاہا گیا
ایک لمحہ بن کے عیش جاوداں
میری ساری زندگی پر چھا گیا
غنچۂ دل ہائے کیسا غنچہ تھا
جو کھلا اور کھلتے ہی مرجھا گیا
رو رہا ہوں موسم گل دیکھ کر
میں سمجھتا تھا مجھے صبر آ گیا
یہ ہوا یہ برگ گل کا اہتزاز
آج میں راز مسرت پا گیا
اخترؔ اب برسات رخصت ہو گئی
اب ہمارا رات کا رونا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.