صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں
صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں
مسمیٰ کو اسما میں ہم دیکھتے ہیں
تجھے کیف مستی میں ہم دیکھتے ہیں
ثلاثہ نظر کا عدم دیکھتے ہیں
ترا حسن اوصاف ہم دیکھتے ہیں
فنا میں بقا دم بدم دیکھتے ہیں
جو ہیں خالی و پر سے سرمست نغمہ
ہم آہنگیٔ کیف و کم دیکھتے ہیں
نظر گاہ تیری ہے آئینہ دل
تجھے حیرتی ہو کے ہم دیکھتے ہیں
فنا ہے فنا مقتضائے محبت
تقاضائے الفت کو ہم دیکھتے ہیں
غبار دل و دیدہ جو پاک کر دے
ہم اس اشک شبنم کو یم دیکھتے ہیں
اٹھا جب سے پندار ہستی کا پردہ
تجھے نور وحدت میں ہم دیکھتے ہیں
مکین مکاں لا مکانی ہے ساحرؔ
ہم انداز دیر و حرم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.