دنیا لٹی تو دور سے تکتا ہی رہ گیا
دنیا لٹی تو دور سے تکتا ہی رہ گیا
آنکھوں میں گھر کے خواب کا نقشہ ہی رہ گیا
اس کے بدن کا لوچ تھا دریا کی موج میں
ساحل سے میں بہاؤ کو تکتا ہی رہ گیا
دنیا بہت قریب سے اٹھ کر چلی گئی
بیٹھا میں اپنے گھر میں اکیلا ہی رہ گیا
وہ اپنا عکس بھول کے جانے لگا تو میں
آواز دے کے اس کو بلاتا ہی رہ گیا
ہم راہ اس کے ساری بہاریں چلی گئیں
میری زباں پہ پھول کا چرچا ہی رہ گیا
کچھ اس ادا سے آ کے ملا ہم سے اشکؔ وہ
آنکھوں میں جذب ہو کے سراپا ہی رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.