Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی کے آب رواں کے ساحل پر بیٹھا ہوں میں

فرحت احساس

تنہائی کے آب رواں کے ساحل پر بیٹھا ہوں میں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    تنہائی کے آب رواں کے ساحل پر بیٹھا ہوں میں

    لہریں آتی جاتی رہتی ہیں دیکھا کرتا ہوں میں

    کون سا لفظ ادا ہونے کا پس منظر ہے میرا وجود

    کس کا ہول ہے میرے دل میں کیسا سناٹا ہوں میں

    ہجر و وصال چراغ ہیں دونوں تنہائی کے طاقوں میں

    اکثر دونوں گل رہتے ہیں اور جلا کرتا ہوں میں

    خالی در و دیوار کی خوشبو پاگل رکھتی ہے مجھ کو

    جانے کہاں وہ پھول کھلا ہے جس کا ماں جایا ہوں میں

    سب یہ سوچتے ہیں فرحتؔ احساس تماشا ہے کوئی

    میں یہ سوچتا رہتا ہوں کس مٹی کا پتلا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے