تمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہے
تمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہے
وہ ایک شب جو تری یاد میں گزاری ہے
سنا رہا ہوں بڑی سادگی سے پیار کے گیت
مگر یہاں تو عبادت بھی کاروباری ہے
نگاہ شوق نے مجھ کو یہ راز سمجھایا
حیا بھی دل کی نزاکت پہ ضرب کاری ہے
مجھے یہ زعم کہ میں حسن کا مصور ہوں
انہیں یہ ناز کہ تصویر تو ہماری ہے
یہ کس نے چھیڑ دیا رخصت بہار کا گیت
ابھی تو رقص نسیم بہار جاری ہے
خفا نہ ہو تو دکھا دیں ہم آئنہ تم کو
ہمیں قبول کہ ساری خطا ہماری ہے
جہاں پناہ محبت جناب شبنمؔ ہیں
زبان شعر میں فرمان شوق جاری ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 401)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.