سخن میں سہل نہیں جاں نکال کر رکھنا
سخن میں سہل نہیں جاں نکال کر رکھنا
یہ زندگی ہے ہماری سنبھال کر رکھنا
کھلا کہ عشق نہیں ہے کچھ اور اس کے سوا
رضائے یار جو ہو اپنا حال کر رکھنا
اسی کا کام ہے فرش زمیں بچھا دینا
اسی کا کام ستارے اچھال کر رکھنا
اسی کا کام ہے اس دکھ بھرے زمانے میں
محبتوں سے مجھے مالا مال کر رکھنا
بس ایک کیفیت دل میں بولتے رہنا
بس ایک نشے میں خود کو نہال کر رکھنا
بس ایک قامت زیبا کے خواب میں رہنا
بسا ایک شخص کو حد مثال کر رکھنا
گزرنا حسن کی نظارگی سے پل بھر کو
پھر اس کو ذائقۂ لا زوال کر رکھنا
کسی کے بس میں نہیں تھا کسی کے بس میں نہیں
بلندیوں کو سدا پائمال کر رکھنا
- کتاب : Veeran sarai ka diya (Pg. 83)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.