مے ہو ساغر میں کہ خوں رات گزر جائے گی
مے ہو ساغر میں کہ خوں رات گزر جائے گی
دل کو غم ہو کہ سکوں رات گزر جائے گی
دیکھنا یہ ہے کہ انداز سحر کیا ہوں گے
یوں تو ارباب جنوں رات گزر جائے گی
نہ رکا ہے نہ رکے قافلۂ لیل و نہار
رات کم ہو کہ فزوں رات گزر جائے گی
میں ترا محرم اسرار ہوں اے صبح بہار
جا کے پھولوں سے کہوں رات گزر جائے گی
مژدۂ صبح مبارک تمہیں اے دیدہ ورو
میں جیوں یا نہ جیوں رات گزر جائے گی
رات بھر میں نے سجائے سر مژگاں تارے
مجھ کو تھا وہم کہ یوں رات گزر جائے گی
صبح اٹھ کر تجھے رہ رو سے لپٹنا ہوگا
رہبر تیرہ دروں رات گزر جائے گی
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 150)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.