سوئے ہوئے پلنگ کے سائے جگا گیا
سوئے ہوئے پلنگ کے سائے جگا گیا
کھڑکی کھلی تو آسماں کمرے میں آ گیا
آنگن میں تیری یاد کا جھونکا جو آ گیا
تنہائی کے درخت سے پتے اڑا گیا
ہنستے چمکتے خواب کے چہرے بھی مٹ گئے
بتی جلی تو من میں اندھیرا سا چھا گیا
آیا تھا کالے خون کا سیلاب پچھلی رات
برسوں پرانی جسم کی دیوار ڈھا گیا
تصویر میں جو قید تھا وہ شخص رات کو
خود ہی فریم توڑ کے پہلو میں آ گیا
وہ چائے پی رہا تھا کسی دوسرے کے ساتھ
مجھ پر نگاہ پڑتے ہی کچھ جھینپ سا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.