سیاہ خانۂ دل پر نظر بھی کرتا ہے
سیاہ خانۂ دل پر نظر بھی کرتا ہے
میری خطاؤں کو وہ درگزر بھی کرتا ہے
پرند اونچی اڑانوں کی دھن میں رہتا ہے
مگر زمیں کی حدوں میں بسر بھی کرتا ہے
تمام عمر کے دریا کو موڑ دیتا ہے
وہ ایک حرف جو دل پر اثر بھی کرتا ہے
وہ لوگ جن کی زمانہ ہنسی اڑاتا ہے
اک عمر بعد انہیں معتبر بھی کرتا ہے
جلا کے دشت طلب میں امید کی شمعیں
اذیتوں سے ہمیں بے خبر بھی کرتا ہے
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 116)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.