Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم گرمیٔ صحرا مجھے معلوم نہ تھا

کمال جعفری

ستم گرمیٔ صحرا مجھے معلوم نہ تھا

کمال جعفری

MORE BYکمال جعفری

    ستم گرمیٔ صحرا مجھے معلوم نہ تھا

    خشک ہو جائے گا دریا مجھے معلوم نہ تھا

    میں نے سمجھا تھا کہ فردوس بریں ہے دنیا

    اک جہنم ہے سراپا مجھے معلوم نہ تھا

    چند دانستہ حقائق کی طلب کی خاطر

    ظلم ڈھائے گا زمانہ مجھے معلوم نہ تھا

    لہلہا اٹھتا چمن میری امیدوں کا مگر

    زرد تھا وقت کا چہرا مجھے معلوم نہ تھا

    دوستی پیار خلوص امن وفا کی خوشبو

    یہ ہیں الفاظ تمنا مجھے معلوم نہ تھا

    بارہا جس کے قریب آ کے ملا مجھ کو سکوں

    میرا اپنا ہی تھا سایہ مجھے معلوم نہ تھا

    عہد طفلی تھا کمالؔ عہد مسرت آگیں

    غم کے سائے میں پلوں گا مجھے معلوم نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے