ستارہ وار جلے پھر بجھا دئے گئے ہم
ستارہ وار جلے پھر بجھا دئے گئے ہم
پھر اس کے بعد نظر سے گرا دئے گئے ہم
عزیز تھے ہمیں نو واردان کوچۂ عشق
سو پیچھے ہٹتے گئے راستہ دئے گئے ہم
شکست و فتح کے سب فیصلے ہوئے کہیں اور
مثال مال غنیمت لٹا دئے گئے ہم
زمین فرش گل و لالہ سے سجائی گئی
پھر اس زمیں کی امانت بنا دئے گئے ہم
دعائیں یاد کرا دی گئی تھیں بچپن میں
سو زخم کھاتے رہے اور دعا دئے گئے ہم
- کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 59)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.