صرف چہرہ ہی نظر آتا ہے آئینہ میں
صرف چہرہ ہی نظر آتا ہے آئینہ میں
عکس آئینہ نہیں دکھتا ہے آئینہ میں
سلسلہ یاد کا جب ذہن میں جاگ اٹھتا ہے
ایک دریا سا امڈ آتا ہے آئینہ میں
اپنی آنکھوں کو کبھی غور سے جب دیکھتا ہوں
نور چہرہ ترا جاگ اٹھتا ہے آئینہ میں
روتے روتے جو کبھی پڑتی ہے اس سمت نظر
کوئی نمناک دیا جلتا ہے آئینہ میں
کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ شب فرقت میں
عکس ابھر کر ترا کھو جاتا ہے آئینہ میں
تیرے چہرہ کی ہنسی دیکھ کے یوں لگتا ہے
پھول جیسے کوئی کھل اٹھتا ہے آئینہ میں
کیا خبر کیسا لگے عکس جو باہر آ جائے
اس کو رہنے دو وہیں اچھا ہے آئینہ میں
اس میں جو ڈوبا کبھی وہ نہ ابھرنے پایا
موجزن ایک سیہ دریا ہے آئینہ میں
آئینہ خانہ میں کیا ہم سے چھپا ہے مامونؔ
ہم نے کیا کیا نہ بھلا دیکھا ہے آئینہ میں
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 113)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.