شعلہ کبھی شبنم کبھی پتھر مری آنکھیں
شعلہ کبھی شبنم کبھی پتھر مری آنکھیں
پھر بھی ترے جلوؤں کا مقدر مری آنکھیں
جب ٹوٹ کے پتہ کوئی گرتا ہے شجر سے
روتی ہیں ترے غم سے لپٹ کر مری آنکھیں
شبنم سے دھلے پھول کا پیکر ترا چہرہ
تپتے ہوئے صحراؤں کا منظر مری آنکھیں
یا میرے خلاؤں میں سجا دے کوئی منظر
یا اور کہیں رکھ دے سجا کر مری آنکھیں
وہ چہرہ مجھے صاف دکھائی نہیں دیتا
رہ جاتی ہیں سایوں میں الجھ کر مری آنکھیں
پھر اشکوں کا سیلاب بہت تیز ہے خالدؔ
کیا جانے کہاں جائیں گی بہہ کر مری آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.