سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے
سنسار سے بھاگے پھرتے ہو بھگوان کو تم کیا پاؤ گے
اس لوک کو بھی اپنا نہ سکے اس لوک میں بھی پچھتاؤ گے
یہ پاپ ہے کیا یہ پنّہ ہے کیا ریتوں پر دھرم کی مہریں ہیں
ہر یگ میں بدلتے دھرموں کو کیسے آدرش بناؤ گے
یہ بھوگ بھی ایک تپسیا ہے تم تیاگ کے مارے کیا جانو
اپمان رچیتا کا ہوگا رچنا کو اگر ٹھکراؤ گے
ہم کہتے ہیں یہ جگ اپنا ہے تم کہتے ہو جھوٹا سپنا ہے
ہم جنم بتا کر جائیں گے تم جنم گنوا کر جاؤ گے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 485)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.