شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو
شہر کا شہر اگر آئے بھی سمجھانے کو
اس سے کیا فرق پڑے گا ترے دیوانے کو
کیا کوئی کھیل ہے بے نام و نشاں ہو جانا
ویسے تو شمع بھی تیار ہے جل جانے کو
وہ عجب شخص تھا کل جس سے ملاقات ہوئی
میں ملا ہوں کسی جانے ہوئے ان جانے کو
ایک لمحہ بھی تو بے کار نہیں کٹ سکتا
ایک گتھی جو ملی ہے مجھے سلجھانے کو
یہ الگ بات کہ اک بوند مقدر میں نہ تھی
سر پہ سو بار گھٹا چھائی رہی چھانے کو
شام ہونے کو ہے جلنے کو ہے شمع محفل
سانس لینے کی بھی فرصت نہیں پروانے کو
- کتاب : makhzan(shazaad ahmad number-) (Pg. 159)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.