شدید حبس میں راحت ہوا سے ہوتی ہے
شدید حبس میں راحت ہوا سے ہوتی ہے
بحال اپنی طبیعت ہوا سے ہوتی ہے
کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سے
مگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے
لچک کے ٹوٹ نہ جائے کہیں یہ شاخ بدن
چلے جو تیز تو وحشت ہوا سے ہوتی ہے
کہیں دھویں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا
کبھی کبھی وہ شرارت ہوا سے ہوتی ہے
ہوا سے کہہ دو کہ کچھ دیر کو ٹھہر جائے
خجل ہماری عبارت ہوا سے ہوتی ہے
ازل سے اس کی طبیعت میں سرکشی ہے طلبؔ
کہاں کسی کی اطاعت ہوا سے ہوتی ہے
- کتاب : Jahaan Gard (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.