شباب ہو کہ نہ ہو حسن یار باقی ہے
شباب ہو کہ نہ ہو حسن یار باقی ہے
یہاں کوئی بھی ہو موسم بہار باقی ہے
کچھ ایسی آج پلائی ہے چشم ساقی نے
نہ ہوش ہے نہ کوئی ہوشیار باقی ہے
پکارتا ہے جنوں ہوش میں جو آتا ہوں
ٹھہر ٹھہر ابھی فصل بہار باقی ہے
کمال عشق تو دیکھو وہ آ گئے لیکن
وہی ہے شوق وہی انتظار باقی ہے
کسی شراب کی ہو کیا طلب جلیلؔ مجھے
مئے الست کا اب تک خمار باقی ہے
- کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 287)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.