شب سیاہ سے نکلے گا ماہتاب کوئی
شب سیاہ سے نکلے گا ماہتاب کوئی
افق میں دیکھتے رہیے گا روز خواب کوئی
جواب ڈھونڈ کے سارے جہاں سے جب لوٹے
ہمیں تو کر گیا یک لخت لا جواب کوئی
چمن سے نکلے ہیں اک پھول توڑ کر ہم بھی
لہولہان سے ہاتھوں میں ہے گلاب کوئی
ملیں تو کیسے ملیں جائیں تو کہاں جائیں
کہ کر رہا ہے بہت ہم سے اجتناب کوئی
بکھیرتے ہوئے سونا زمیں میں چاروں طرف
ابھر رہا ہے سمندر سے آفتاب کوئی
مامونؔ چاروں طرف میرے اب اندھیرا ہے
ابھر کے ڈوب گیا مجھ میں آفتاب کوئی
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 187)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.