دھانی سرمئی سبز گلابی جیسے ماں کا آنچل شام
دھانی سرمئی سبز گلابی جیسے ماں کا آنچل شام
کیسے کیسے رنگ دکھائے روز لبالب چھاگل شام
چرواہے کو گھر پہنچائے پہرے دار سے گھر چھڑوائے
آتے جاتے چھیڑتی جائے دروازے کی سانکل شام
سورج کے پاپوں کی گٹھری سر پر لادے تھکی تھکی سی
خاموشی سے منہ لٹکائے چل دیتی ہے پیدل شام
بے حس دنیا داروں کو ہو دنیا کی ہر چیز مبارک
غم زادوں کا سرمایا ہیں آنسو آہیں بوتل شام
سورج کے جاتے ہی اپنے رنگ پہ آ جاتی ہے دنیا
جانے بوجھے چپ رہتی ہے شب کے موڑ پہ کومل شام
سانسوں کی پر شور ڈگر پہ رقص کرے گا سناٹا
چپکے سے جس روز اچانک چھنکا دے گی پائل شام
بدرؔ تمہیں کیا حال سنائیں اتنا ہی بس کافی ہے
تنہائی میں کٹ جاتی ہے جیسے تیسے مخمل شام
- کتاب : TO MAIN KAHAN HOON (POETRY) (Pg. 17)
- Author : Badr Wasti
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.