شام کے بعد ستاروں کو سنبھلنے نہ دیا
شام کے بعد ستاروں کو سنبھلنے نہ دیا
رات کو روک لیا چاند کو ڈھلنے نہ دیا
موج باطن کبھی اوقات سے باہر نہ گئی
حد کے اندر بھی کسی شے کو مچلنے نہ دیا
آگ تو چاروں ہی جانب تھی پر اچھا یہ ہے
ہوشمندی سے کسی چیز کو جلنے نہ دیا
اب کے مختار نے محتاج کی دیوار کا قد
جتنا معمول ہے اتنا بھی نکلنے نہ دیا
جن بزرگوں کی وراثت کے امیں ہیں ہم لوگ
ان کی قبروں نے کبھی شہر بدلنے نہ دیا
- کتاب : Chandi Ka waraq (Pg. 28)
- Author : Ahmad Kamal Parvazi
- مطبع : Surkhwab Publication (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.