یہ محشر سوز و ساز کیا ہے
یہ محشر سوز و ساز کیا ہے
آخر مرا امتیاز کیا ہے
دل محو صدائے درد کیوں ہے
یہ عرض ہنر گداز کیا ہے
مفہوم نوائے راز کیا تھا
آواز شکست ساز کیا ہے
ڈرتا ہوں کہ اپنا غم نہ ہو جائے
اپنے سے یہ احتراز کیا ہے
پا کر بھی تجھے میں سوچتا ہوں
مٹنے کا مرے جواز کیا ہے
اب تو جو ملا تو میں نہیں ہوں
مجھ سے ترا امتیاز کیا ہے
کس کس کو بھلا چکا ہوں اے غم
یہ بے دلیٔ نیاز کیا ہے
اکثر تو ترا برا بھی چاہا
کیا جانئے خود پہ ناز کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.