صبح کی آج جو رنگت ہے وہ پہلے تو نہ تھی (ردیف .. ن)
صبح کی آج جو رنگت ہے وہ پہلے تو نہ تھی
کیا خبر آج خراماں سر گلزار ہے کون
شام گلنار ہوئی جاتی ہے دیکھو تو سہی
یہ جو نکلا ہے لیے مشعل رخسار ہے کون
رات مہکی ہوئی آئی ہے کہیں سے پوچھو
آج بکھرائے ہوئے زلف طرحدار ہے کون
پھر در دل پہ کوئی دینے لگا ہے دستک
جانیے پھر دل وحشی کا طلب گار ہے کون
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 292)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.