سواد منظر خواب پریشاں کون دیکھے گا
سواد منظر خواب پریشاں کون دیکھے گا
اسیر زلف ہو کر شام ہجراں کون دیکھے گا
گلوں کی دل کشی فصل بہاراں کون دیکھے گا
نہ ہوں گے جب ہمیں رنگ گلستاں کون دیکھے گا
شب غم تم نہ آئے غم نہیں غم ہے تو یہ غم ہے
مرے دامن پہ اشکوں کا چراغاں کون دیکھے گا
گداز شمع کی صورت جواز غم کرو پیدا
یہ پروانو تمہارا سوز پنہاں کون دیکھے گا
قیامت میں لبوں پر شکوہ ہائے پر جفا لا کر
تری معصوم فطرت کو پشیماں کون دیکھے گا
یقیناً شوق کے پردوں کو بھی آنکھوں سے اٹھنا ہے
نہیں تو حشر میں کل روئے جاناں کون دیکھے گا
گریباں پھاڑ کر جنبشؔ چلو پھولوں کی محفل میں
یہ صحرا ہے یہاں حال پریشاں کون دیکھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.