خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم
مرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم
نہ راستوں کی خبر اور نہ منزلوں کا پتہ
کہاں میں جاؤں مرے راہ بر کہاں ہو تم
اے باغ دل کے ملنسار باغبان ضعیف
درخت دینے لگے ہیں ثمر کہاں ہو تم
سنائی دیتی ہے ہر پل مجھے تری آواز
دکھائی کیوں نہیں دیتے مگر، کہاں ہو تم؟
غضب کی دھوپ ہے اور سائبان کوئی نہیں
میں جل رہا ہوں مرے بام و در کہاں ہو تم
کچھ ان کی خیر خبر ساتھ لے کے آئے ہو؟
چلے بھی آؤ مرے نامہ بر کہاں ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.