جو مرے دل میں ہے لوگوں سے چھپاؤں کس طرح
جو مرے دل میں ہے لوگوں سے چھپاؤں کس طرح
کانچ کے اس شہر کو خالدؔ بچاؤں کس طرح
تو تو پہلے سے بھی اب معصوم ہے میرے لیے
میں تری عزت کو مٹی میں ملاؤں کس طرح
اپنا پیکر بھی مجھے زنداں نظر آنے لگا
کشمکش میں ہوں رہائی خود سے پاؤں کس طرح
میں کسی کے عدل کی ٹوٹی ہوئی زنجیر ہوں
مجھ پہ جو بیتی ہے دنیا کو بتاؤں کس طرح
دیکھ کس عکس مقابل جسم پتھر ہو گیا
چھوڑ کر اب آئنہ خانے کو جاؤں کس طرح
جاگتے لمحوں کی زنجیروں میں ہوں جکڑا ہوا
خواب کی دیوار کے سائے میں آؤں کس طرح
رتجگوں کے شہر میں جا کر اسے کیا ہو گیا
وہ تو کہتا تھا کہ میں تجھ کو بھلاؤں کس طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.