گر دل سے بھلائی مری چاہت نہیں جاتی
گر دل سے بھلائی مری چاہت نہیں جاتی
کیوں پھر تری انکار کی عادت نہیں جاتی
پھر اوڑھ لی ہے ہم نے ترے نام کی چادر
پھر دل سے، وہی گھر کی ضرورت نہیں جاتی
کیوں رات کے پردے میں چھپا دن نہیں آتا؟
کیوں آنکھ سے لپٹی یہ مسافت نہیں جاتی
کیوں وقت رکا ہے مری آنکھوں میں ابھی تک؟
کیوں لمس کی تیرے وہ تمازت نہیں جاتی
کیوں وصل کی بارش نہیں ہوتی مرے آنگن؟
کیوں ہجر کی ناہیدؔ یہ حدت نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.