غم جہاں کو شرمسار کرنے والے کیا ہوئے
غم جہاں کو شرمسار کرنے والے کیا ہوئے
وہ ساری عمر انتظار کرنے والے کیا ہوئے
بہم ہوئے بغیر جو گزر گئیں وہ ساعتیں
وہ ایک ایک پل شمار کرنے والے کیا ہوئے
دعائے نیم شب کی رسم کیسے ختم ہو گئی
وہ حرف جاں پہ اعتبار کرنے والے کیا ہوئے
کہاں ہیں وہ جو دشت آرزو میں خاک ہو گئے
وہ لمحۂ ابد شکار کرنے والے کیا ہوئے
طلب کے ساحلوں پہ جلتی کشتیاں بتائیں گی
شناوری پہ اعتبار کرنے والے کیا ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.