اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے
اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے
سوئے ہوئے زخموں کو جگا کیوں نہیں دیتے
اس جشن چراغاں سے تو بہتر تھے اندھیرے
ان جھوٹے چراغوں کو بجھا کیوں نہیں دیتے
جس میں نہ کوئی رنگ نہ آہنگ نہ خوشبو
تم ایسے گلستاں کو جلا کیوں نہیں دیتے
دیوار کا یہ عذر سنا جائے گا کب تک
دیوار اگر ہے تو گرا کیوں نہیں دیتے
چہروں پہ جو ڈالے ہوئے بیٹھے ہیں نقابیں
ان لوگوں کو محفل سے اٹھا کیوں نہیں دیتے
توبہ کا یہی وقت ہے کیا سوچ رہے ہو
سجدے میں جبینوں کو جھکا کیوں نہیں دیتے
یہ جھوٹے خدا مل کے ڈبو دیں گے سفینہ
تم ہادیٔ برحق کو صدا کیوں نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.