سواد ہجر میں رکھا ہوا دیا ہوں میں
سواد ہجر میں رکھا ہوا دیا ہوں میں
تجھے خبر نہیں کس آگ میں جلا ہوں میں
میں قریہ قریہ پھرا گرد باد بن کے جہاں
اسی زمین پہ پرچم صفت اٹھا ہوں میں
ابھی چھٹی نہیں جنت کی دھول پاؤں سے
ہنوز فرش زمیں پر نیا نیا ہوں میں
ہزار شکر ہے کہ خود پہ استوار تھا میں
ہزار شکر کہ بنیاد پر گرا ہوں میں
مری شگفت کے موسم ابھی نہیں آئے
کہیں کہیں پہ مگر پھر بھی کھل گیا ہوں میں
مری شکست بھی ہے ریخت افتخارؔ مغل
کہ یونہی بننے بگڑنے میں ہی بنا ہوں میں
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 153)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 5,6 April To Sep. 1998)
- اشاعت : Issue No. 5,6 April To Sep. 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.