سر خیال میں جب بھول بھی گئی کہ میں ہوں
سر خیال میں جب بھول بھی گئی کہ میں ہوں
اچانک ایک عجب بات یہ سنی کہ میں ہوں
تلاش کر کے مجھے لوٹنے کو تھا کوئی
مرے وجود کی خوشبو پکار اٹھی کہ میں ہوں
کہ تیرگی میں پلی آنکھ کو یقیں آ جائے
ذرا بلند ہو آہنگ روشنی کہ میں ہوں
وہ خالی جان کے گھر لوٹنے کو آیا تھا
مرے عدو کو خبر آج ہو گئی کہ میں ہوں
نہ جانے کیسی نگاہوں سے موت نے دیکھا
ہوئی ہے نیند سے بیدار زندگی کہ میں ہوں
لپیٹ دو صف ماتم اٹھا رکھو نوحے
پکارتا سر محشر سنا کوئی کہ میں ہوں
- کتاب : Gul-e-Dupahar (Pg. 85)
- Author : Saima Asma
- مطبع : Idarah Batool, Sayyed Palaza, Firozpur Road, Lahore (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.