واعظ تند خو کو دے بادہ و جام ساقیا
واعظ تند خو کو دے بادہ و جام ساقیا
تاکہ وہ ہوش میں کرے تجھ سے کلام ساقیا
سارے خطیب شہر کے تیرے خلاف ہو گئے
تیرا نصیب ہو گئی شہرت عام ساقیا
ہم کو بھی کچھ پتا چلے بزم میں کون کون ہے
آج عطائے جام ہو نام بنام ساقیا
تو نے کہا تو رو دیے تو نے کہا تو ہنس دیے
شہر کے سارے بادہ کش تیرے غلام ساقیا
دشت تجھے دکھائیں گے خاک تری اڑائیں گے
اہل جنوں نے لکھ لیا تیرا بھی نام ساقیا
ہم نے سنا ہے تیرا بھی چارہ گروں میں نام ہے
تجھ سے پڑے گا ایک دن ہم کو بھی کام ساقیا
دفتر کوتوال میں لکھا ہوا ہے آج کل
تیرا بھی نام ساقیا میرا بھی نام ساقیا
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 119)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.